Shayari | Latest Shayari
شاعری
مِرے حق میں
یا مخالف کبھی کچھ کہا تو ہوگا
مجھے چھوڑ
جانے والا مجھے سوچتا تو ہوگا
یہ اُداس
اُداس پھرنا یہ کسی سے بھی نہ ملنا
ہے یُونہی
نہیں یہ سب کچھ کوئ سانحہ تو ہوگا
مِرا دُکھ یہی
ہے شاید کہ میں سب کو جانتا ہوں
وہ جو مجھ کو
جانتا ہے اسے کچھ گِلہ تو ہوگا
نہیں اس میں
کوئ منطق ہے یقیں کی بات ساری
کہ جہاں رکھا
ہے پاؤں وہاں راستہ تو ہوگا
کوئ درمیاں
نہیں تھا کوئ درمیاں نہیں ہے
تو پھر ایسی
قربتوں میں کہیں رابطہ تو ہوگا
اُسے لوگ
پُوچھتے ہیں مِرے شعر کے معانی
جو بھی جانتا
ہے اس کو مجھے جانتا تو ہوگا
Tags:
0 Comments
Please aesa kohi bhi comments na karain jo Stam ho our kohi Link wagera yaha par paste karne ki zarorat nahi hai,,,, Shukria